• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 10318

    عنوان:

    رمضان کی طاق راتوں میں مسجد میں قرآن امام صاحب زور سے پڑھتے ہیں اور سامنے ہم سب قرآن رکھ کر دیکھتے ہیں اور سنتے ہیں، کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ (۲) طاق راتوں میں انفرادی عمل کرنا ہے یہ ہم نے سنا ہے۔ اگر قرآن سننے کے لیے اجتمائی شکل میں بیٹھیں تو کیا حکم ہے؟ (۳) ہمیں کیا کرنا ہے کیا بیٹھ کر قرآن سننا ہے جو اوپر بیان کئے گئے طریقہ پر ہو رہا ہو یا ہمیں گھر جاکر عبادت کرنا ہے؟

     

     

    سوال:

    رمضان کی طاق راتوں میں مسجد میں قرآن امام صاحب زور سے پڑھتے ہیں اور سامنے ہم سب قرآن رکھ کر دیکھتے ہیں اور سنتے ہیں، کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ (۲) طاق راتوں میں انفرادی عمل کرنا ہے یہ ہم نے سنا ہے۔ اگر قرآن سننے کے لیے اجتمائی شکل میں بیٹھیں تو کیا حکم ہے؟ (۳) ہمیں کیا کرنا ہے کیا بیٹھ کر قرآن سننا ہے جو اوپر بیان کئے گئے طریقہ پر ہو رہا ہو یا ہمیں گھر جاکر عبادت کرنا ہے؟

    جواب نمبر: 10318

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 200=185/ ب

     

    رمضان کی طاق راتوں کے سلسلے میں احادیث میں فضیلت بیان کی کئی ہے، لہٰذا اس میں آدمی کے لیے انفرادی طور پر جتنا عمل کرنا ممکن ہو کرے، قرآن کریم پڑھنے اور سننے دونوں سے ثواب ملتا ہے، لیکن یہ عادت ڈلوانا کہ امام صاحب صرف پڑھے اور باقی لوگ صرف کتاب کھول کر دیکھ دیکھ کر سنیں یہ درست نہیں ہے، اس عمل کی مثال خیرالقرون کے دور سے نہیں ملتی بلکہ یہ محض ایک رسم ہے، لہٰذا اس سے بچنا چاہیے کہ کہیں یہ مبادا بدعت کی شکل اختیار نہ کرجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند