عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 178498
جواب نمبر: 17849801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 839-741/M=09/1441
نماز میں ایک تکبیر کی زیادتی موجب سجدہ سہو نہیں، اگر ایک تکبیر زائد کہہ دی تھی تو سجدہ سہو کی ضرورت نہیں تھی، اگر سجدہ سہو کرلیا تو بھی نماز ہوگئی، اعادہ لازم نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھ
کو یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا صلوة التسبیح اور تہجد باجماعت پڑھنا درست ہے کیوں کہ
ہمارے ملک میں کچھ لوگوں نے اس کو شروع کیا ہے؟مزید وہ لوگ مسجد کے اصل اسپیکر میں
اعلان کرتے ہیں اور لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تہجد کی نماز کے لیے موجود
رمضان کے مبارک مہینے میں آئیں؟ کیا یہ بدعت ہے؟ (۲)پوری دنیا کو نظر میں
رکھتے ہوئے، میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ دنیا کے کس حصہ میں مسلمانوں کے لیے جہاد
فرض عین ہوچکا ہے؟(۳)خاص
طور پر پاکستان کی صورت حال کو ذہن میں رکھتے ہوئے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جہاد
فرض ہوچکا ہے۔ یہ کس حد تک درست ہے؟ (۴)پوری دنیا کے مسلمانوں کے منظر نامہ
کے لحاظ سے مسلم امت کی ذمہ داری کیا ہے؟ہر جگہ مسلمان پریشان ہورہے ہیں اور کافر
لوگ ان کو ناکام بنارہے ہیں؟
صلاة الحاجة ایک سلام سے پڑھوں یا دو سلام سے؟
کیا
مسجد میں اذان کے الفاظ [حي علی الصلاة] اور[ حي علی الفلاح ] کے جواب [لا حول ولا قو ة الا باللہ العلی
العظیم] کے
بجائے کسی اور الفاظ میں جواب دے سکتے ہیں؟
بالغ
ہونے کے بعد میری بہت سی نمازیں قضا ہوگئی ہیں اب میں ان نمازوں کو کس طرح ادا
کروں رہنمائی فرمادیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا امام نماز میں عربی قرات کے ساتھ اردو ترجمہ بلند آواز کے ساتھ پڑھ سکتاہے؟ اس سے جو لوگ عربی نہیں جانتے ہیں ان کی سمجھ میں آجا ئے گا اور دل لگے گا کہ نماز میں کیا پڑھا جا رہاہے ۔
3492 مناظر