عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 178477
جواب نمبر: 178477
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:747-552/N=9/1441
اگر آپ کی ملازمت کی جگہ ، وطن سے تقریباً ۱۰۰/ کلو میٹر کی دوری پر ہے، یعنی: وطن کی آبادی ختم ہونے کے بعد سے ملازمت کی جگہ کی آبادی شروع ہونے تک دونوں کے درمیان کی مسافت سوا ستتر یا اس سے زیادہ کلو میٹر ہے اور آپ ملازمت کی جگہ صرف ۴/ دن کے لیے جاتے ہیں تو آپ وطن سے نکل کر راستہ میں، ملازمت کی جگہ اور واپسی میں وطن کی آبادی میں داخل ہونے تک مسافر ہی رہیں گے، یعنی: تنہا یا مسافر امام کے پیچھے آپ ۴/ رکعت والی نمازوں میں قصر کریں گے۔ تین اور دو رکعت والی نمازوں میں یا مقیم امام کی اقتدا میں آپ قصر نہیں کریں گے۔ اور جب وطن پہنچ جائیں گے تو مسافر نہیں رہیں گی اگرچہ وہاں ایک دو روز یا صرف چند گھنٹے قیام کرنے کا ارادہ ہو۔
من خرج من عمارة موضع إقامتہ قاصداً مسیرة ثلاثة أیام ولیالیھا ……صلی الفرض الرباعي رکعتین …حتی یدخل موضع مقامہ أو ینوي إقامہ نصف شھر بموضع صالح لھا فیقصر إن نوی في أقل منہ أو …بموضعین مستقلین (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الصلاة، باب صلاة المسافر، ۲: ۵۹۹- ۶۰۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند