• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 178241

    عنوان: کرونا وائرس سے حفاظت کے لئے اذان کا مخصوص طریقہ

    سوال: اس وقت ہمارے علاقہ میں کرونا وائرس سے حفاظت کے لیے ہر محلہ میں اذان دے رہے ہیں پانچ وقت کی اذان کے علاوہ اور حی علی الصلاة کی جگہ یا دافع البلاء اور حی علی الفلاح کی جگہ الامان یا اللہ کہ رہے ہیں کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو شریعت کی نظر میں یہ کیا ہے؟

    جواب نمبر: 178241

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 964-714/H=08/1441

    کرونا وائرس سے حفاظت کے لئے اذان دینا اور اس اذان میں حي علی الصلاة کی جگہ یا دافع البلاء اور حي علی الفلاح کی جگہ الأمان یا اللہ کہنا قرآن کریم اور حدیث شریف سے ثابت نہیں لہٰذا یہ اذان نہ کہنی چاہئے بلکہ اس طرح کی پریشانی کے موقعہ پر مسلمانوں کو چاہئے کہ ظاہری تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ انفرادی طور پر قرآن کریم درود شریف نوافل اور دعاء الحاح و زاری کے ساتھ کرنے کا اہتمام کریں چھوٹے بڑے گناہوں سے اپنے آپ کو بچائیں ادائیگی حقوق اللہ و حقوق العباد کی فکر کریں سچی پکی توبہ کریں غرباء فقراء مساکین محتاج ضرورت مند لوگوں پر کثرت سے صدقہ و خیرات کرتے رہیں کہ یہ سب امور قرآن و حدیث سے ثابت ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند