• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 177813

    عنوان: جو نمازیں ”فیوی کویک“ کے لگے رہنے کی حالت میں پڑھی گئی ان كا كیا حكم ہے؟

    سوال: میرے ناخن کے اوپر بہت دنوں سے فیوی کوئک (feviquick lagi)لگی ہوئی تھی اور پتا نہیں چلتا تھا، اسی بیچ مجھے پتا بھی چلا فیوی کوئک لگا ہونے کا پر سوچا چھوٹ جائے گی، اور پھر بھول گیا ، بعد میں پھر کچھ دنوں کے بعد ناخن پر نظر پڑی تو پھر اسے چھڑا لیا، اب مجھے یہ ڈر ہے کہ میرا وضو اس بیچ ہوا یا نہیں؟ اور پھر جتنی نماز میں نے اس بیچ پڑھی وہ بھی ہوئی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 177813

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 751-592/D=08/1441

    جو چیز بدن پر پانی پہونچنے سے مانع ہو اعضائے وضو پر اس کے موجود رہنے یا غسل میں جسم کے کسی حصے پر موجود رہنے سے وضو اور غسل درست نہ ہوگا اگر بال برابر بھی خشک رہ گیا پانی نہیں پہونچا تو غسل اور وضو درست نہ ہوگا۔

    پس صورت مسئولہ میں فیوی کوئک اگر ایسی ہے کہ اس کی وجہ سے ناخن تک پانی نہ پہونچا ہو تو اس دوران آپ کا وضو اور غسل صحیح نہیں ہوا لہٰذا جس قدر نمازیں ”فیوی کویک“ کے لگے رہنے کی حالت میں پڑھی گئی ہے ان کا اعادہ واجب ہوگا۔

    قال فی الشامی: قولہ بخلاف العجین کعلک وشمع وقشر سمک وخبز ممضوع متلبد (جوہر) لکن فی النہر ولو فی اظفارہطین او عجین فالفتوی علی انہ مغتفر قرویاً کان او مدنیا الخ نعم ذکر الخلاف فی شرح المنیة فی العجین واستظہر المنع لان فیہ لزوجة وصلابة تمنع نفوذ الماء (کتاب الطہارة: ۱/۲۹۰، الدر مع الرد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند