• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 177553

    عنوان: امام كا انتظار كیے بغیر تكبیر شروع كردینا اور كسی كا آگے بڑھ كر نماز پڑھادینا؟

    سوال: میرے گھر کے پاس مسجد ہے ، امام صاحب اکثر نماز میں لیٹ آتے ہیں اور کبھی نہیں بھی آپاتے ہیں اور ہمارے موٴذن صاحب تیس سیکنڈ انتظار نہیں کرتے ہیں امام صاحب کا، اور تکبیر کہنے لگتے ہیں اور کوئی بھی مصلی پر چل کے نماز پڑھا دیتاہے، اور اکثر ایسا ہوتاہے کہ امام صاحب آجاتے ہیں ، لیکن کوئی اور نمازپڑھا رہا ہوتاہے، کیا یہ سب صحیح ہے اور آپ کیا کہتے ہیں؟ یہ سب ہوتاہے مسجد میں ، میرا دل نمازمیں نہیں لگتا اور کل سے میں دوسری مسجد میں نماز پڑھ رہاہوں۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 177553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 694-540/D=08/1441

    امام صاحب کو جماعت کے وقت کی پابندی کرنا چاہئے اور دو چار منٹ پہلے ہی مسجد میں موجود رہیں تو بہتر ہے تاکہ لوگ تشویش یا انتظار کی کلفت میں نہ پڑیں۔ پھر بھی کسی عذر سے منٹ دو منٹ تاخیر ہو جانے کی صورت میں موذن کا جماعت کا وقت ہوتے ہی تکبیر کہنا شروع کردینا درست نہیں ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجرہ مبارکہ سے نکلتے تو اس کے بعد حضرت بلال رضی اللہ عنہ تکبیر کہنا شروع کرتے۔ نیز امام صاحب جب مسجد میں موجود ہیں تو ان کی مرضی اور اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کا امامت کے لئے آگے بڑھ جانا مناسب نہیں ہے۔ قال في الدر: واعلم أن صاحب البیت ومثلہ إمام المسجد الراتب أولیٰ بالإمامة من غیرہمطلقا ۔ الدر مع الرد: ۱/۴۱۳۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند