عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 177553
جواب نمبر: 177553
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 694-540/D=08/1441
امام صاحب کو جماعت کے وقت کی پابندی کرنا چاہئے اور دو چار منٹ پہلے ہی مسجد میں موجود رہیں تو بہتر ہے تاکہ لوگ تشویش یا انتظار کی کلفت میں نہ پڑیں۔ پھر بھی کسی عذر سے منٹ دو منٹ تاخیر ہو جانے کی صورت میں موذن کا جماعت کا وقت ہوتے ہی تکبیر کہنا شروع کردینا درست نہیں ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجرہ مبارکہ سے نکلتے تو اس کے بعد حضرت بلال رضی اللہ عنہ تکبیر کہنا شروع کرتے۔ نیز امام صاحب جب مسجد میں موجود ہیں تو ان کی مرضی اور اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کا امامت کے لئے آگے بڑھ جانا مناسب نہیں ہے۔ قال في الدر: واعلم أن صاحب البیت ومثلہ إمام المسجد الراتب أولیٰ بالإمامة من غیرہمطلقا ۔ الدر مع الرد: ۱/۴۱۳۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند