• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 671

    عنوان:

    طلبہ کو مارنے پیٹنے کے متعلق شرعی حدود کیا ہیں؟

    سوال:

    طلبہ کو مارنے پیٹنے کے متعلق شرعی حدود کیا ہیں؟

    والسلام

    جواب نمبر: 671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 244/ل=244/ل)

     

    بچوں کے اولیاء کی اجازت سے بضرورت تعلیم مارنا، سزا دینا شرعا درست ہے مگر بچوں کے تحمل سے زائد نہیں، ایک دفعہ میں تین ضربات سے زیادہ نہ مارے، لکڑی وغیرہ سے نہ مارے۔ قال في الدرالمختار: وإن وجب ضرب ابن عشر علیھا بید لا بخشبة قولہ (بید) أي ولایجاوز الثلاث، وکذلک المعلم لیس لہ أن یجاوزھا قال علیہ السلام لمرداس المعلم *إیاک أن تضرب فوق الثلاث؛ فإنک إذا ضربت فوق الثلاث اقتص اللّٰہ منك* وظاہرہ أنہ لایضرب بالعصا في غیر الصلاة أیضا (الشامي ط زکریا: ج ۲ص۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند