• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 3984

    عنوان:

    کیا ہاتھ ملانا، گلے لگانا اور بوسہ لینا سنت ہے؟ ان کا سنت طریقہ کیاہے؟ کسی دوست کا بوسہ لینا کیساہے؟ کیا صرف پیشانی کا بوسہ لینا صحیح ہے؟ یا پھر منہ، آنکھ، ہاتھ وغیرہ کابھی؟

    سوال:

    کیا ہاتھ ملانا، گلے لگانا اور بوسہ لینا سنت ہے؟ ان کا سنت طریقہ کیاہے؟ کسی دوست کا بوسہ لینا کیساہے؟ کیا صرف پیشانی کا بوسہ لینا صحیح ہے؟ یا پھر منہ، آنکھ، ہاتھ وغیرہ کابھی؟

    جواب نمبر: 3984

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 709/ ب= 590/ ب

     

    ملاقات کے وقت مصافحہ کے مسنون ہونے پر امت کا اجماع ہے کیونکہ یہ حدیث سے ثابت ہے، چنانچہ فتح الباری میں اس کی صراحت ہے: المصافحة سنة مجمع علیھا عند التلاقي (ص۵۷:ج۱۱) مسنون طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کیا جائے چنانچہ عبداللہ بن مسعود نے مصافحہ کی جو کیفیت نقل کی ہے وہ یہی ہے کہ ان کا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ہاتھ کے درمیان تھا، اسی سے امام بخاری نے دونوں ہاتھ سے مصافحہ کرنے کو ثابت کیا ہے، حدیث نمبر ۶۲۶۹۔ مرد کے ساتھ معانقہ اور پیشانی پر بوسہ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے جب کہ شہوت نہ پائی جائے اور درمیان میں کپڑا حائل ہو۔ اور دیگر اعضاء میں بوسہ دینا مکروہ ہے، کیونکہ اس میں شہوت کے پیدا ہونے کا قوی اندیشہ ہے، إنہ علیہ السلام عانق جعفرا حین قدم من الحبشة وقبل بین عینیہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند