• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 3974

    عنوان:

    میری ماں کی تئیں ننھیالی رشتہ داروں کا رویہ اچھانہیں ہے۔ میری ماں اپنی چھوٹی بہن اور بھائیوں کو بہت چاہتی ہیں، لیکن وہ میری ماں کو اپنی بڑی بہن سمجھ کر ان کا احترام نہیں کرتے ہیں، ایک وجہ یہ ہے کہ وہ مالدار ہورہے ہیں ۔اس سے میری ماں بیمار ہوجاتی ہیں اور تنہا محسوس کرتی ہیں۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا میں اپنی ماں کو ان لوگوں سے جدا رکھوں یا بہت دور لے کر چلاجاؤں ؟ میں سعودی عرب میں کام کررہاہوں، کیا میں ان کو یہاں لاسکتاہوں؟شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟ کیا پریشانی پیداکرنے والے لوگوں سے دوری اپنانا اچھا ہوگا؟

    سوال:

    میری ماں کی تئیں ننھیالی رشتہ داروں کا رویہ اچھانہیں ہے۔ میری ماں اپنی چھوٹی بہن اور بھائیوں کو بہت چاہتی ہیں، لیکن وہ میری ماں کو اپنی بڑی بہن سمجھ کر ان کا احترام نہیں کرتے ہیں، ایک وجہ یہ ہے کہ وہ مالدار ہورہے ہیں ۔اس سے میری ماں بیمار ہوجاتی ہیں اور تنہا محسوس کرتی ہیں۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ کیا میں اپنی ماں کو ان لوگوں سے جدا رکھوں یا بہت دور لے کر چلاجاؤں ؟ میں سعودی عرب میں کام کررہاہوں، کیا میں ان کو یہاں لاسکتاہوں؟شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟ کیا پریشانی پیداکرنے والے لوگوں سے دوری اپنانا اچھا ہوگا؟

    جواب نمبر: 3974

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 855/ ھ= 645/ ھ

     

    اول تو آپ کے پاس کوئی دلیل نہیں کہ مالدار ہونے کی وجہ سے نانہالی رشتہ داروں کا رویہ نامناسب ہے، ثانیاً اگر بالفرض ایسا ہو بھی تب بھی یہ حکم ہے کہ ان کے رویہ کی طرف التفات نہ کریں، آپ اور آپ کی والدہ محترمہ اس رویہ کے باوجود ان سے ملنا جلنا ترک نہ کریں، سعودی عرب والدہ صاحبہ کو لے جانے میں تو کچھ مضائقہ نہیں مگر مذکورہ بالا رویہ کی بنیاد پر دوری (سعودیہ یا کسی اور مقام پر لے جانا) اختیار نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند