معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 176441
جواب نمبر: 176441
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 491-431/D=06/1441
موزے جوتے بسم اللہ پڑھ کر پہننے چاہئیں، ان کو پہننے کی الگ سے کوئی دعا منقول نہیں ہے۔ حدیث میں ہے: کل کلام أو أمر ذي بال لایفتح فیہ بذکر اللہ فہو أبتر أو قال: أقطع ۔ (مسند أحمد: ۲/۳۵۹، رقم: ۸۷۱۲) ترجمہ: کوئی بھی کلام یا اہم کام جس کو اللہ کے ذکر سے شروع نہ کیا جائے وہ نا تما ہے۔ في الأذکار للنووي: باب ما یقول إذا لبس ثوبًا جدیدًا أو نعلاً وما أشبہہ : یستحب أن یقول عند لباسہ ما قدمناہ في الباب قبلہ (ص: ۴۴) وفیہ قبلہ: باب ما یقول إذا لبس ثوبہ : یستحب أن یقول : بسم اللہ ، وکذلک تستحب التسمیة في جمیع الأعمال ۔ (الأذکار للنوی، الباب الثالث، ص: ۴۵) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند