• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 174036

    عنوان: دسترخوان كے آداب كی رعایت نہ كرنے پر والد كو ٹوكنا كیسا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ حضور کی حدیث "سچ بات کہو چاہے کڑوی لگے" کے مطا بق اگر کسی شخص کے والد ہمیشہ اداب دستر خوان کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو کیا ان کی اولاد حضور کی حدیث کے مطابق اپنے والد کو بلاخوف و جھجک دین کی حق بات کہہ سکتے ہیں؟ کیا مندرجہ بالا حدیث سے والدین یا کوئی اور رشتہ دار مستشنی ہیں ؟ برائے مہربانی تفصیلی جواب دین. شکریہ

    جواب نمبر: 174036

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 204-140/B=02/1441

    ادب کا درجہ فرض، واجب ،سنت ، مستحب سے بھی نیچا ہے۔ لہٰذا اس کے بتانے میں کوئی سختی نہ ہونی چاہئے۔ آپ اس انداز سے ایک آدھ دفعہ کہہ دیجئے کہ میں نے علماء سے دسترخوان کا یہ ادب سنا ہے۔ اس کے بعد دوبارہ کچھ نہ کہیں۔ آپ اس ادب پر برابر عمل کرتے رہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کو دیکھ کر وہ بھی کرنے لگیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند