• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 1582

    عنوان:

    السلام علیکم و اتکلم ، یا السلام علیکم کی رنگ ٹون لگانا کیسا ہے؟

    سوال:

    اس مسئلہ کے بارے میں اسلامی حکم کیاہے؟ ایک شخص نے اپنے مو بائل میں ایک رنگ ٹون (موبائل کی گھنٹی کی آواز)بھر وایاہے ،ا س میں السلام علیکم و اتکلم ، یا السلام علیکم ، کیا مجھے بات کرنے کی اجازت ہے؟ کی آواز آتی ہے ۔اس شخص کا کہنا ہے کہ میں نے یہ رنگ ٹون ایک حدیث پر قیا س کرکیبھر وایا ہے۔ اس حدیث میں ہے کہ جب کسی گھر میں داخل ہو تو کہو، السلام علیکم أ ادخل؟ اوروہ بیت الخلاء وغیر ہ جیسی جگہوں میں جانے سے پہلے اپنے موبائل کوباہر رکھ دیتاہے۔ کیا اس طرح کی رنگ ٹون بھر وانا جائز ہے؟ براہ کرم جواب دیں۔

    جواب نمبر: 1582

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1312/ ب= 1168/ ب

     

    السلام علیکم، بہت عمدہ سلامتی کی دعا ہے اورقرآن وحدیث کا مقدس کلام ہے اسے لہو و لعب بنانا اور اسے موبائل میں رنگ ٹون میں بھروانا ادب و احترام کے خلاف ہے۔ یہ درست نہیں۔ جس کے پاس فون کریں گے وہ اس وقت پیشاب پاخانے کی حالت میں کھانے یا سونے کی حالت میں ہو تو یہ سلام بے محل ہوگا۔ اس لیے اس سے احتراز ضروری ہے مذکور حدیث پر آپ کا قیاس صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند