معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 149994
جواب نمبر: 149994
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 850-760/H=7/1438
بہتر یہ ہے کہ آپ خود ان سے نہ کہا کریں کہ ہروقت مت آیا کرو بلکہ کسی دوسرے ایسے شخص سے کہ جو بااثر نیک معاملہ فہم سنجیدہ مزاج ہو اور آپ سے آپ کے گھر والوں سے ہمدردی کا تعلق رکھتا ہو اس سے کہلوادیں وہ موقعہ محل دیکھ کر حکمت سے ان کو سمجھادے کہ بیٹی کی سسرال والے گھر میں زیادہ آمد ورفت اچھی نہیں ہوتی اس سے بسا اوقات بیٹی کی سسرال والوں کی نظر میں قدر ومنزلت باقی نہیں رہتی، بیٹی کے میکہ والوں کا یہ جواب بھی اچھا نہیں کہ ہم بیٹی دیئے ہیں ہروقت آیا کریں گے، اس قسم کی باتوں سے وقار اور بھرم گھٹ جاتا ہے اور بیٹی بھی شوہر اور اس کے گھر والوں کی نظروں سے گرجاتی ہے۔ اللہ پاک دونوں طرف کے لوگوں کو ہدایت نصیب فرمائے، حسنِ اخلاق حُسنِ انداز اور حُسن معاملہ برتنے کی توفیق دے، آپسی منافرت سے محفوظ رکھے۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند