عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 178127
جواب نمبر: 178127
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1008-743/H=08/1441
قربانی کرنے کی نیت سے جانور پال لیا تو اس جانور کی قربانی اِس نیت کی وجہ سے واجب نہ ہوئی۔ ولو ملک انسان شاة فنوی ان یضحی بہا او اشتری ولم ینو الاضحیة وقت الشراء ثم نوی بعد ذالک ان یضحی لا یجب علیہ سواء کان غنیاً او فقیرا اھ (الفتاوی الہندیة: ۵/۲۹۱، فی الباب الاول من کتاب الاضحیة) جب پالے ہوئے جانور میں قربانی کی نیت سے اس جانور کی قربانی واجب نہ ہوئی تو اس جانور کو بدل کر اس سے اچھے جانور کی قربانی کرنا بلاکراہت درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند