• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 155559

    عنوان: خنثی جانور كی قربانی یا عقیقہ؟

    سوال: حضرت، میرے پاس ایک کرن بکرا ہے (نہ وہ نَر ہے نہ وہ مادہ ہے) اس کی قربانی یا عقیقہ کرنا جائز ہے؟ براہ کرم جلد از جلد بتائیں تاکہ میں اس کو عقیقہ کے لیے ذبح کرسکوں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 155559

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:94-57/N=2/1439

    جو جانور خنثی ہو، یعنی: اس میں نر ومادہ دونوں کی جنسی علامات ہوں یا دونوں میں سے کسی کی کوئی جنسی علامت نہ ہو اور پیشاب کے لیے صرف سوراخ ہو تو اس کی قربانی یا عقیقہ شرعاً درست نہیں، جانور کا خنثی ہونا ایسا عیب ہے جو قربانی یا عقیقہ کی صحت میں مانع ہوتاہے ؛ اس لیے آپ عقیقہ میں کوئی ایسا جانور ذبح کریں جس میں اس طرح کا کوئی عیب نہ ہو(در مختار وشامی،۹: ۴۷۰، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند،الدر المنتقی مع المجمع، ۴:۱۷۲مطبوعہ: دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند