• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 155003

    عنوان: چھ حصے داروں کا شریک ہوکر ساتواں حصہ آپ کی طرف سے قربانی کرنا؟

    سوال: چھ افراد نے مل کر قربانی کی اور ساتواں حصہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے سب نے مل کر برابر پیسے دیکر کیا۔ کیا اس طرح قربانی درست ہو گئی ؟

    جواب نمبر: 155003

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:25-45/B=2/1439

    صورت مسئولہ میں ساتواں حصہ جو چھ آدمیوں کی طرف سے کیا گیا تو چونکہ سُبع (ساتویں) حصہ سے کم ہوگیا اس لیے ساتویں حصے کی قربانی صحیح نہ ہوگی، ہاں اگر وہ چھ آدمی پیسے دے کر کسی اپنے ایک ساتھ کو مالک بنادیں اور وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے کردے تو قربانی درست ہوجائے گی، قربانی میں کوئی حصہ 1/7 (ساتویں) سے کم نہ ہونا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند