معاملات >> حدود و قصاص
سوال نمبر: 19912
ایک عورت جو اپنے پہلے شوہر سے طلاق لے چکی ہے، اور اپنے گزارے کے بہانے ایک کافر کے ساتھ اس کی آفس میں کام کرنے لگتی ہے والدین اور بھائیوں کی بات نہیں مانتی،پھر کئی سال بعد اپنے بھائیوں کی تسلی کے لیے خود سے ایک رشتہ تلاش کرکے دوسری شادی کرلیتی ہے شادی کے ایک سال بعد (حمل سے ہے) پھر دوسرے شوہر سے بھی طلاق لینا چاہتی ہے۔ پتہ چلتا ہے وہ کافر اس عورت سے مندر میں شادی کرچکا ہے۔ اور اس کے حمل پر شک (ثابت ہوسکتا ہے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعہ) ہو رہا ہے کہ وہ اسی کافر کا ہے۔ اب ایسی بد اخلاق عورت کا انڈیا جیسے ملک میں کیا حکم ہے؟ اس کے ساتھ کیا سلوک کرسکتے ہیں؟ اس کی کیا سزا ہے؟
ایک گہرا مسئلہ ہے شرعی جواب سے نوازیں۔ ایک عورت جو اپنے پہلے شوہر سے طلاق لے چکی ہے، اور اپنے گزارے کے بہانے ایک کافر کے ساتھ اس کی آفس میں کام کرنے لگتی ہے والدین اور بھائیوں کی بات نہیں مانتی،پھر کئی سال بعد اپنے بھائیوں کی تسلی کے لیے خود سے ایک رشتہ تلاش کرکے دوسری شادی کرلیتی ہے شادی کے ایک سال بعد (حمل سے ہے) پھر دوسرے شوہر سے بھی طلاق لینا چاہتی ہے۔ پتہ چلتا ہے وہ کافر اس عورت سے مندر میں شادی کرچکا ہے۔ اور اس کے حمل پر شک (ثابت ہوسکتا ہے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعہ) ہو رہا ہے کہ وہ اسی کافر کا ہے۔ اب ایسی بد اخلاق عورت کا انڈیا جیسے ملک میں کیا حکم ہے؟ اس کے ساتھ کیا سلوک کرسکتے ہیں؟ اس کی کیا سزا ہے؟ برائے مہربانی فتوی دیں۔
جواب نمبر: 19912
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 308=232-3/1431
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند