• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 177799

    عنوان: بہن کے ساتھ بھائیوں کا فراڈ

    سوال: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں نے کراچی میں نزد اجمیر نگری بسم اللّٰہ مسجد کے ساتھ ایک پلاٹ لیا اور اپنے نام پر کیا تعمیر کیا اور ایک بھائی جس کا نام محمد اطہر حیدری ہے اس کو ارضی رہائش کے لیے دے دیا دو تین سال بعد جب میں نے بھائی کو بولا میں پلاٹ فرخت کرنا چاہتی ہوں تو وہ ٹالتا رہا نہیں فروخت کرو یہاں کوئی خریدار نہیں ہے پھر میرے زور دینے پر ایک دوسرا بھائی جس کا نام مولانا پیر طاہر نقشبندی ہے یہ دونوں قرآن کے حافظ ہیں ۔ دونوں نے مل کر جعلی کاغذات بنا کر مکان فروخت کر دیا اور پیسے آپس میں بانٹ لیے پھر جب مجھے پتہ چلا تو میں اپنے والد محترم جناب حافظ غلام رسول نقشبندی کو سب معاملات سے آگاہ کیا اس نے دونوں بھائیوں سے مجھے دس لاکھ کے دو چیک لے کر دئیے اور 5 ماہ کی مدت لی کہ یہ آپ کے پیسے واپس کردیے گئے لیکن مدت اب دو ماہ اوپرہوگء اب بھائی کوئی جواب نہیں دیتے اور ابو بولتا ہے میرا کوئی واسطہ نہیں میرا مکان 15 لاکھ کا بیچ کراب مجھے ابو نے 10 لاکھ کے چیک دلوا? اور بولا بس یہی دیے گئے آپکو آپ کے بھائی اب کوئی شرعی نقطے سے آگاہ کیجئے کہ کیا کرنا چاہیے ایک بھائی اور اس کے بچے ابو کی کفالت میں ہے مولانا پیر طاہر نقشبندی جس کا نام ہے۔ اب کیا کرنا چاہیے شرعی حکم کیا ہے؟ اور باپ کا کیا حق ہے؟

    جواب نمبر: 177799

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 717-596/D=08/1441

    (۱) آپ زمین کے مالک تھے رہائش کے لئے آپ نے محمد اطہر حیدری کو دے دیا پھر جب آپ کا ارادہ اسے فروخت کرنے کا ہوا تو اطہر حیدری کے ذمہ لازم تھا کہ پلاٹ خالی کرکے آپ کے حوالہ کردیتے آپ جس طرح چاہتے اسے فروخت کرتے یا کسی اور تصرف میں لاتے لیکن اس کے برخلاف اطہر حیدری اور طاہر نقشبندی نے مل کر آپ کو اطلاع کئے بغیر پلاٹ بیچ دیا یہ ناجائز اور حرام ہوا آپ کی رضامندی اگر نہیں ہے تو اس خرید و فروخت کو کالعدم کراسکتے تھے۔

    لیکن والد صاحب نے جب زمین کے عوض دس لاکھ کا چیک ان دونوں بھائیوں سے لیا تو آپ نے اسے تسلیم کر لیا تھا یا نہیں؟ یعنی دس لاکھ کے عوض مذکورہ زمین انھیں دینا منظور تھا یا نہیں؟ اسے واضح کریں۔

    (۲) نیز سوال سے یہ واضح نہیں ہو رہا ہے کہ والد صاحب نے پانچ ماہ کی مدت کس چیز کے لئے لی تھی؟

    (۳) اطہر حیدری ، طاہر نقشبندی آپ کے بھائی ہیں کیا؟

    (۴) والد صاحب ان کے ساتھ کیا مراعات کرانا چاہتے ہیں اسے واضح کریں ۔

    (۵) آپ والد صاحب کا حق کس سلسلے میں معلوم کرنا چاہتے ہیں۔

    مذکورہ امور کی وضاحت فرماکر دوبارہ سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند