• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 175255

    عنوان: خواب میں قتلِ عام اور زنا دیکھنا

    سوال: میں اس وقت مکہ میں ہوں مفتی صاحب آج رات میں نے بہت خترناک خواب دیکھا اور میں نے پہلے دیکھا کہ ایک عورت کے ساتھ زنا کیا اور اس وقت آنکھ کھلی تو احتلام بھی ہوا تھا پھر میں سوگیا اس کے بعد میں نے خواب دیکھا کہ سارے انڈیا میں مسلمانوں پے بہت ظلم ہو رہا اور ہر طرف مسلمانوں کا خون پانی کے جیسے بہایا جارہا ہے اور ہم سب چھوپ کر رہ رہے ہیں اور اس کے بعد میں نے دیکھا کہ میرا دوست میری مدد کرنے لگا اور وہ بھی بہت بوری طرح فس گیا اسی دوران میرے دوست کا ایک دوست اس سے ملنے آیا اور اس کا نام صدام ہے مگر اس کہ شکل الگ تھی یعنی اس سے میں پہلے ملا ہوں مکہ میں مگر خواب میں اس کا دوست میرے ایک دوست اسمائیل نام ہے اس کی شکل میں آیا ہے اور اس کے بعد وہ چلا جاتا ہے مگر آگے میں نے دیکھا کہ میں اپنے دوست جس کو پہلے دیکھا اور اس کا نام سلیم ہے اور وہ میرے ساتھ مکہ میں کام کرتا ہے تو میں دیکھتا ہوں کہ میں اس کے ساتھ زنا کر رہا اور پھر میری آنکھ کھل گئی اور اس وقت احتلام ہوا تھا اور بہت گھبرایا تھا اور میں آج فجر بھی نہیں پڑھی تھی میں جلدی سے غسل کرکے ڈیوٹی آگیا اور ڈیوٹی پے فجر کی نماز میں نے قضاء کرلی مگر ابھی بھی مجھے بہت گھبراہٹ ہے اور میں کبھی کبھی گندی فلمیں دیکھتا ہوں اس سے بھی بچنے کی کوئی تدبیر بتائیں اور چار وقت کی نماز کی پابندی تو ہوتی ہے مگر فجر میں اکثر کوتاہی ہو جاتی ہے کوئی اس کا بھی حل بتائیں اور دعائیں بھی کریں کہ اللّٰہ مجھے ہر چھوٹی بڑی گناہوں سے حفاظت کریں اور میرے ایمان کہ حفاظت فرمائیں مفتی صاحب آپ لوگوں سے میری درخواست ہے کہ مجھے اس کا جواب جلدی دیں اللّٰہ آپ حضرات کو دونوں جہاں میں کامیاب کرے-آمین ثم آمین

    جواب نمبر: 175255

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 466-364/H=04/1441

    (۱) خواب کی تعبیر تو ظاہر ہے اور وہ یہ ہے کہ اعمالِ صالحہ میں غفلت سستی بلکہ ترک کی کثرت ہے معاصی اور گناہوں کی طرف رغبت اور عام میلان ہے جس کا نتیجہ اور تعبیر وہی ہے کہ جو آپ نے خواب میں دیکھی اللہ پاک تمام اہل اسلام و موٴمنین و موٴمنات کی مغفرت فرمائے اور اصلاحِ امت کی صورتیں پیدا کرے۔ آمین

    (۲) گندی فلمیں دیکھنا تو اشد حرام ہے اس سے سچی پکی توبہ کریں اور اللہ پاک سے یہ عہد کرلیں کہ آئندہ اگر ایسا ہوگا تو بیس نوافل پڑھوں گا دس نفلی روزے رکھوں گا اور دس دن کی آمدنی غرباء فقراء کو دے دوں گا اور اس پر سختی سے عمل کریں، اس نسخہ پر عمل کریں گے تو ان شاء اللہ تعالی دو چار مرتبہ کے بعد یہ بری عادت چھوٹ جائے گی۔

    (۳) جس روز فجر کی نماز چھوٹ جائے اس روز بھی بیس رکعت نفل اور ایک نفلی روزہ اور اُس دن کی پوری آمدنی غرباء پر خرچ کرنے کو اپنے اوپر لازم کرلیں۔

    اللہ پاک آپ کی ہم سب کی اور ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرمائے۔ ظاہری و باطنی فتن سے نجات بخشے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند