معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 2113
کیا کوئی محض مشورہ دینے کی وجہ سے زمین میں آدھے کا شریکہ ہوسکتا ہے؟
ہم لوگ زمین (جائداد) خرید تے ہیں، ایک دوست زمین خرید نے کامشورہ دیتاہے اور دوسرا خریدتاہے، پھر ہم نصف نصف منافع لیتے ہیں ۔ دوسری پارٹی جس نے زمین کے لیے رقم دی تھی ، وہ جائداد نہیں بیچنا چاہتاہے بلکہ اس پر عمارت بنانا چاہتاہے۔ اب جس شخص نے زمین خریدنے کامشورہ دیاتھاوہ اپنے دوست جس نے روپئے دئے تھے ،کو کاغذات دینے کے لیے تیار ہوسکتاہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا یہ صحیح ہے؟ وہ اصل مالک کو کاغذات شپرد نہیں کرنا تاہے، وہ منافع طلب کر رہاہے جبکہ اس نے ایک روپیہ بھی نہیں لگا یا ہے۔ یہ بہت اہم مسئلہ ہے۔ براہ کرم، جلد جواب دیں۔
جواب نمبر: 2113
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1481/ ب= 1308/ ب
اگر دونوں دوستوں نے برابر برابر روپیہ زمین کی خریداری میں لگایا ہے تو دونوں اس زمین کے نصف نصف کے مالک و حق دار ہوں گے لیکن اگر ایک دوست نے اپنے دوسرے دوست کو محض زمین خریدنے کا مشورہ دیا ہے پیسے نہیں دئے ہیں تو محض مشورہ دینے کی وجہ سے وہ زمین میں آدھے کا شریک نہ ہوگا۔ مسئلہ واضح ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند