معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 179564
جواب نمبر: 179564
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 792-657/D=10/1441
اگر وہ لوگ مدرسہ کے مستقل ملازم ہیں تو وہ ایام رخصت کی تنخواہ کے حق دار ہوتے ہیں اسی طرح لاک ڈاوٴن کی وجہ سے جو پابندی عاید ہوگئی جس کی وجہ سے ملازمین اور مدرسین مدرسہ کا کام نہ کر سکے تو اجارہ کا معاملہ برقرار رہنے کی وجہ سے وہ تنخواہ کے حقدار ہوں گے؛ البتہ مہینہ پورا ہونے پر فوری مطالبہ تنخواہ کا نہ کیا جائے بلکہ مدرسہ میں رقم فراہم ہونے تک مہلت دیدی جائے تاکہ اہل مدرسہ کو بھی ادا کرنے میں گنجائش اور سہولت حاصل رہے۔
ہاں اگر مدرسہ کے ذمہ داروں نے مدرسہ میں پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے ملازم کو اجارہ ختم کرنے کی اطلاع کردی ہوتو پھر آئندہ دنوں کی تنخواہ بذمہ مدرسہ لازم نہ ہوگی۔
قال فی الدر: تفسخ بالقضا او الرضا ․․․․․․ وبعذر افلاس مستاجر دکان لیتجر الخ (الدر مع الرد: ۹/۱۱۲)
اس عبارت سے واضح ہے کہ مستاجر کا مفلس ہو جانا اجارہ کے ختم ہونے کے اعذار میں سے ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند