• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 172787

    عنوان: درہم قرض لے كر روپئے سے ادائیگی كرنا كیسا ہے؟

    سوال: میرے بڑے بھائی محفوظ اقبال دبئی گئے تھے ملازمت کے لیے اور وہاں انہوں نے کچھ پیسے قرض لیے تھے اور ضمانت کے طورپر اپنا پاسپورٹ دیدیا تھا، مگر کچھ عرصہ کے بعد وہ بیمار ہوگئے اور ان کو فوری میڈیکل کی ضرورت کی بنا پراپنے ملک واپس آنا بہت ضروری تھا، مگر ان کے لیے یہ مشکل کام تھا ، کیوں کہ ان کے کوئی پیسہ نہیں تھا اور نہ ہی پاسپورٹ ،اس معاملہ کو سن کر میرے کزن شاہ زیب کامل نے دبئی میں میرے لیے بھائی کے لیے یو اے ای 15000 درہم کا انتظام کیا تھا ۔ واضح رہے کہ پیسے کی ادائیگی کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا تھا اور نہ کچھ لکھا گیا تھا، اس لیے کہ میرے بھائی اور کزن کے درمیان کسی وجہ سے بات چیت نہیں ہورہی تھی ، اب اس معاملے کو ہوئے چار سال گذرچکے ہیں اور اب وہ کزن وہ پیسہ مانگ رہے ہیں، جب کہ میرے بھائی روپئے کی شکل میں اس وقت کے ریٹ کے حساب سے جب کزن درہم دیا تھا، پیسہ واپس کرنا چاہتے ہیں، اور بھائی کچھ روپئے واپس بھی کرچکے ہیں، اس لیے آپ سے گذارش ہے کہ بتائیں کہ کیسے اور کس طرح اس رقم کی ادائیگی کی جانی چاہئے؟

    جواب نمبر: 172787

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1320-1124/B=01/1441

    بہتر شکل یہ ہے کہ آپ نے 15000 درہم کی شکل میں قرض لیا تھا تو درہم کی ہی شکل میں پورا قرض دیں۔ ورنہ پھر ادائیگی کے وقت جتنے پیسے دراہم والی کرنسی کے بنتے ہیں اتنے پیسے انہیں دیدیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند