معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 172436
جواب نمبر: 172436
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1221-1064/B=12/1440
آپ کے کہنے پر بغیر جبر کے اگر قرض خواہ خوش دلی سے آدھی رقم معاف کردیں تو یہ صحیح ہے اور قرض معاف کرنے والے کو ثواب بھی ملے گا، آپ قرض خواہ سے بیجا اصرار کرکے دباوٴ ڈال کر قرضہ معاف نہ کرائیں، حدیث میں ہے ”لایحلّ مال امریٍٴ مسلمٍ إلاّ بطیب نفسٍ منہ (مجمع الزوائد: ۳/۲۶۸) کسی مسلمان کا مال اس کی خوش دلی کے بغیر حلال نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند