• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 58468

    عنوان: اللہ کے نام پر کوئی چیز مختص کرنے کے بعد اپنے ذاتی استعمال میں لانے کا حکم

    سوال: زید نے ایک بکرا لیا اور نیت کی کہ اس کو اللہ کی راہ میں قربان کرونگا لیکن پھر اس نے اپنے دوستوں کی دعوت میں اس کو قربان کر دیا۔اب اس کے لئے کیا حکم ہے کہ آیا وہ نیا بکرا خرید کر قربان کرے یا توبہ استغفار یا کوئی کفارہ؟ اور قسم توڑنے کا کفارہ بھی بیان کر دیں

    جواب نمبر: 58468

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 320-285/Sn=6/1436-U کسی جانور سے متعلق محض قربانی کی نیت سے اس کی قربانی واجب نہیں ہوئی؛ بلکہ صیغہٴ لزوم کے ساتھ زبان سے کہہ کر اپنے اوپر قربانی لازم کرنے سے قربانی لازم ہوتی ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر آپ نے صرف ارداہ کیا تھا، زبان سے کہہ کر آپ نے باقاعدہ اپنے اوپر قربانی کو لازم نہیں کیا تھا تو دوستوں کی دعوت میں اس بکرے کو ذبح کرنا آپ کے لیے شرعاً مباح تھا؛ لہٰذا اس کی وجہ سے نہ تو آپ پر کفارہ وغیرہ لازم ہے اور نہ ہی اس کی جگہ پر دوسرے بکرے کی قربانی، باقی آپ دوسرا بکرا خریدکر قربانی کردیں تو بہتر ہے۔ فرکن النذر ہو الصیغة الدالة علیہ وہو قولہ للہ عز شأنہ علي کذا، أو عليّ کذا الخ (بدائع ا لصنائع: ۴/۲۲۶، ط: مکتبہ زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند