عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 48890
جواب نمبر: 48890
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1691-1394/B=1/1435-U بچے کی ماں نے اگر زبان سے نہیں کہا ہے، صرف دل دل میں سوچا ہے کہ بیٹا اگر اچھا ہوگیا تو میں ایک خصی کی قربانی کروں گی، تو محض دل میں سوچنے سے خصی کی قربانی واجب نہ ہوگی، دل میں سوچنے سے نذر نہیں ہوتی ہے، نذر کے لیے زبان سے کہنا ضروری ہے، اگر زبان سے بھی کہا ہے تو یہ نذر صحیح ہے، بیٹے کے اچھے ہونے کے بعد ایک خصی کی قربانی کرنا ماں کے ذمہ واجب ہوگا، نذر کی قربانی کا گوشت صرف غریبوں کو کھلانا ضروری ہے۔ خود کھانا اس میں سے جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند