• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 23291

    عنوان: سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی کام کے لیے نماز یا روزہ کی منت مانتا ہے ، اب وہ کام ہوجا نے کے بعد اسے پتا چلتاہے کہ وہ کام شریعت کی نگاہ میں حرام تھا تو اب اس کے لیے مانی ہوئی منت کی نماز یا روزہ پورا کرنا کیسا ہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی کام کے لیے نماز یا روزہ کی منت مانتا ہے ، اب وہ کام ہوجا نے کے بعد اسے پتا چلتاہے کہ وہ کام شریعت کی نگاہ میں حرام تھا تو اب اس کے لیے مانی ہوئی منت کی نماز یا روزہ پورا کرنا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 23291

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1150=1150-8/1431

    صورت مسئولہ میں اس کو اختیار ہے کہ چاہے منذور (نماز یا روزہ) کو پورا کرلے یا قسم کا کفارہ ادا کردے دونوں میں کوئی ایک واجب ہے: انظر لو کان فاسقًا یرید شرطًا ہو معصیة فعلق علیہ․․․ فہل یقال: إذا باشر الشرط بجب علیہ المعلق أم لا؟ ویظہرلي الوجوب․․․ ولذا صح النذر في قولہ: إن زنیت بفلانة لکنہ یتخیر بینہ وبین کفارة الیمین إلخ (شامي) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند