عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 21985
میرا سوال ہے کہ میری بیوی جب وہ نابالغ تھی تب کسی نے اس کے ساتھ زنا کیا تھا اور پھر اسے ڈرایا بھی گیا جس وجہ سے وہ یہ بات کسی کو نہ بتا سکی۔ اس وقت وہ بہت پریشان تھی اور اس نے قسم کھائی کہ وہ یہ بات کسی کو نہیں بتائے گی تاکہ اس کے ماں باپ کی عزت کو کوئی ٹھیس نہ پہنچے۔ لیکن ابھی حال ہی میں ہماری شادی ہوئی اور اس نے یہ ساری بات بتادی۔ تو کیا اسے اس قسم توڑنے کا کفارہ ادا کرنا پڑے گا؟
میرا سوال ہے کہ میری بیوی جب وہ نابالغ تھی تب کسی نے اس کے ساتھ زنا کیا تھا اور پھر اسے ڈرایا بھی گیا جس وجہ سے وہ یہ بات کسی کو نہ بتا سکی۔ اس وقت وہ بہت پریشان تھی اور اس نے قسم کھائی کہ وہ یہ بات کسی کو نہیں بتائے گی تاکہ اس کے ماں باپ کی عزت کو کوئی ٹھیس نہ پہنچے۔ لیکن ابھی حال ہی میں ہماری شادی ہوئی اور اس نے یہ ساری بات بتادی۔ تو کیا اسے اس قسم توڑنے کا کفارہ ادا کرنا پڑے گا؟
جواب نمبر: 21985
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 833=662-5/1431
صورتِ مسئولہ میں اگر یہ قسم بالغ ہونے سے پہلے کھائی تھی تو یہ قسم نہ شرعاً معتبر ہے اور نہ اس کا کوئی کفارہ ہے۔ قال في مجمع الأنہر ولاتصح یمین الصبي (مجمع الأنہر دار الکتب العلمیة بیروت: ۲/۶۲۶)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند