• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 173389

    عنوان: كسی نے قسم كھائی كہ واللہ تو پیسہ نہیں ادا كرے گا مگر اس نے ادا كردیا تو كیا قسم كھانے والا حانث ہوجائے گا؟

    سوال: سوال ہے کہ زید اور عمر نے ایک ہوٹل پر کھانا کھایا رخصت ہونے پر زید پیسہ ادا کررہاتھا ہوٹل کے مالک کو !عمر نے کہا کہ واللہ تو نہیں ادا کریگا پیسہ لیکن زید نے ہوٹل کے مالک کو پیسہ ادا کیا تو صورت مسئوولہ میں عمر حانث ہوگا یا نہیں اگر ہوگا تو باحوالہ جواب فرمائیں۔ ہمارے ہاں یہ طریقہ بہت عام ہے۔

    جواب نمبر: 173389

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:72-38/sd=2/1441

    صورت مسئولہ میں عمر حانث نہیں ہوگا جیساکہ شامی کہ اس جزئیہ سے مستفاد ہوتا ہے : مطلب واللہ لا تقم فقام لا یحنث: ہذا ورأیت فی الصیرفیة: مر علی رجل فأراد أن یقوم فقال واللہ لا تقم فقام لا یلزم المار شیء لکن علیہ تعظیم اسم اللہ تعالی اہ وذکرہ فی البزازیة بعبارة فارسیة فہذا الفرع مخالف لما مر، وقد یجاب بأن قولہ لا تقم نہی وہو إنشاء فی الحال تحقق مضمونہ عند التلفظ بہ، وہو طلب الکف عن القیام فصار الحلف علی ہذا الطلب الإنشائی لا علی عدم القیام فالمقصود من الحلف تأکید ذلک الطلب فلیتأمل۔( رد المحتار علی الدر المختار: ۸۴۸/۳، ط: دار الفکر، بیروت) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند