• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 172728

    عنوان: كسی نے كہا ’’اللہ کی قسم میں آئندہ تمہارے موبائل میں نہیں دیکھوں گا‘‘ اگر وہ شخص موبائل بدل دے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کے میں اپنے آفس کے ساتھی کے ساتھ تھا کہ اس نے اپنے موبائل پر گانے ، ڈرامے وڈیوز اونچی آواز میں چلانے شروع کیے تو میں نے اسے متوجہ کیا کہ دفتر ہے ۔ کچھ دنوں بعد پھر سے اسی طرح ہوا ۔ پھر متوجہ کیا گیا۔ غرض یہ سلسلہ چلتا رہا۔ تو ایک دن میں نے اسے کہا کہ اللہ کے بندے میں بھی یہاں ہوں اور اس طرح تم مجھے تنگ کر رہے ہو۔ تو اس نے کہا کہ تم بھی تو میرے موبائل میں میچ دیکھتے ہو۔ تو بے ساختہ میری زبان سے نکل گیا کہ اللہ کی قسم میں آئندہ تمھارے موبائل میں نہیں دیکھوں گا۔ بات ختم ہو گئی۔ اب ہمیں اس کے موبائل پر دفتر کا کام وغیرہ بھی کرنا /دیکھنا ہوتا ہے ۔ جو میں نہیں دیکھتا۔ اب اس نے موبائل بدل دیا ہے ۔ تو کیا اس کے موبائل پر کوئی چیز دیکھ لی تو مجھے قسم کا کفارہ دینا ہوگا؟ کیونکہ اب یہ دوسرا موبائل ہے ۔ اگر ہاں تو کیا کفارہ ہوگا قسم کا؟

    جواب نمبر: 172728

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1165-1046/D=12/1440

    (۱) آپ کے قول ”اللہ کی قسم میں آئندہ تمہارے موبائل میں نہیں دیکھوں گا“ سے قسم منعقد ہوگئی۔ اب اگر آپ اس کے موبائل پر کوئی چیز دیکھ لیں گے تو آپ پر قسم کا کفارہ دینا واجب ہوگا خواہ بوقت قسم جو موبائل اس کے پاس موجود تھا اس پر دیکھیں۔ یا اس نے دوسرا موبائل لے لیا ہو تو اسے دیکھیں۔

    قال الشامی: في الخانیة أیضا حلف لا یدخل دار زید ثم حلف لا یدخل دار عمرو فباعہا زید من عمرو وسلمہا إلیہ فدخلہا الحالف حنث في الیمین الثانیة عنہ لأن عندہ المستحدث بعد الیمین اھ (۵/۵۵۳، زکریا)

    (۲) قسم کا کفارہ اللہ تعالی نے یہ مقرر کیا ہے کہ : (۱) دس مساکین کو (دو وقت کا پیٹ بھر کر) کھانا کھلانا۔ (۲) یا دس مساکین کو کپڑے پہنانا۔ (۳) یا ایک غلام آزاد کرنا۔

    جو اِن میں سے کسی ایک کی بھی طاقت نہیں رکھتا تو وہ تین دن کے روزے رکھے گا۔ جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے: (فکفارتہ إطعام عشرة مساکین من أوسط ما تطعمون أہلیکم أو کسوتہم أو تحریر رقبة فمن لم یجد فصیام ثلثة أیام ذالک کفارة أیمانکم إذا حلفتم) الآیة

    اگر آپ چاہیں تو دس مسکینوں میں سے ہر ایک مسکین کو ایک کلو چھ سو تینتیس (1.633) گرام گیہوں کی قیمت دے دیں تو اس سے بھی کفارہ ادا ہو جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند