• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 169952

    عنوان: تبلیغی جماعت میں جانے کی نذر کا حکم

    سوال: امید ہے کہ آپ بخیر ہوں گے ۔ اس ناچیز کا ایک سوال ہے کہ میں نے ایک کام کے ہو نے کے لئے ایک منت مانی تھی کہ میں کام کے ہونے پر چالیس دن کے لئے جماعت میں جاؤں گا۔ لیکن حالات حاضرہ کو دیکھتے ہوئے میں چاہتا ہوں کہ اس میں ہونے والے خرچ کو کسی مدرسہ میں دے دوں یا کسی غریب کو دے دوں۔ تو کیا ایسی صورت میں میری منت پوری ہو جائے گی؟ یا شریعت کے مطابق کوئی اور جائز صورتیں ہوں تو بتائیں۔ عنایت ہوگی۔ جزاک اللّہ۔

    جواب نمبر: 169952

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:785-669/sn=8/1440

    نذر کے منعقد ہونے کے لئے منذور بہ کا شرعا عبادت مقصودہ ہونا ضروری ہے نیزیہ بھی ضروری ہے اس کی جنس میں سے فرض یا واجب ہو اور تبلیغی جماعت میں جانے کی نذر میں یہ شرط موجود نہیں ہے؛ اس لئے مذکور فی السوال نذر شرعا منعقد نہیں ہوئی ، اس کا ایفا ضروری نہیں ہے؛ باقی اگر کام ہونے کے شکرانے کے طور پر کچھ رقم راہِ خدا میں صدقہ کردیں تو اچھا ہے ؛ لیکن شرعا یہ آپ پر واجب نہیں ہے۔

    (ومنہا)أن یکون قربة فلایصح النذر بمالیس بقربة رأساکالنذربالمعاصی...(ومنہا)أن یکون قربة مقصودة، فلایصح النذربعیادة المرضی وتشییع الجنائزوالوضوء والاغتسال ودخول المسجد ومس المصحف والأذان وبناء الرباطات والمساجد وغیر ذلک وإن کانت قربا ؛لأنہا لیست بقرب مقصودة،ویصح النذربالصلاة والصوم والحج والعمرة والإحرام بہما والعتق والبدنة والہدی والاعتکاف ونحوذلک ؛لأنہاقرب مقصودةإلخ(بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع 4/227،ط:زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند