• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 16967

    عنوان:

    ایک مرتبہ اپنے بچپن میں میں بیمارتھا۔ میری ماں نے نذر مانا کہ اگر میرا لڑکا صحت مند ہوجائے گا یا ٹھیک ہوجائے گا تو میں اپنی پوری زندگی ہر ہفتہ تین دن کا روزہ رکھوں گی۔ اس کے بعد خوش قسمتی سے میں صحت مندہوگیا اور اس وقت سے میری ماں نے روزہ رکھنا شروع کیا، وہ گزشتہ پچیس سالوں سے روزہ رکھ رہی ہیں اوراب وہ بہت زیادہ کمزور ہیں اور صحیح طریقہ پر روزہ نہیں رکھ سکتی ہیں لیکن وہ اصرار کررہی ہیں کہ میں اپنا روزہ (نذر) اپنی زندگی کے آخری ایام تک جاری رکھوں گی۔ اب ہم کو بتائیں کہ ہم کیا کریں؟ اگر مذہب اسلام میں کوئی آسان راستہ ہے اس کو معاف کرنے کا یا ہم کو جس میں کچھ اور کرنے کا حکم دیا گیا ہو، برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں۔

    سوال:

    ایک مرتبہ اپنے بچپن میں میں بیمارتھا۔ میری ماں نے نذر مانا کہ اگر میرا لڑکا صحت مند ہوجائے گا یا ٹھیک ہوجائے گا تو میں اپنی پوری زندگی ہر ہفتہ تین دن کا روزہ رکھوں گی۔ اس کے بعد خوش قسمتی سے میں صحت مندہوگیا اور اس وقت سے میری ماں نے روزہ رکھنا شروع کیا، وہ گزشتہ پچیس سالوں سے روزہ رکھ رہی ہیں اوراب وہ بہت زیادہ کمزور ہیں اور صحیح طریقہ پر روزہ نہیں رکھ سکتی ہیں لیکن وہ اصرار کررہی ہیں کہ میں اپنا روزہ (نذر) اپنی زندگی کے آخری ایام تک جاری رکھوں گی۔ اب ہم کو بتائیں کہ ہم کیا کریں؟ اگر مذہب اسلام میں کوئی آسان راستہ ہے اس کو معاف کرنے کا یا ہم کو جس میں کچھ اور کرنے کا حکم دیا گیا ہو، برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں۔

    جواب نمبر: 16967

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2052=1655-11/1430

     

    صحیح طریقہ پر روزہ نہ رکھ سکنے سے کیا مراد ہے؟ اگر بالکل ہی استطاعت نہ رہے نہ اس کی توقع رہے تو ایک روزہ کا ایک صدقة الفطر کے برابر فدیہٴ صوم کے حساب سے ہفتہ کے تین روزوں کا مجموعہ لگاکر اداء کردیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند