• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 167362

    عنوان: ’’میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں‘‘ سے قسم منعقد ہوگئی یا نہیں؟

    سوال: اگر کوئی یہ کہیں کہ میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں اگر میں نے یہ گناہ دوبارہ کیا تو خود کو ہی مار دوں گا ، پھر کچھ عرصہ بعد شیطان اس سے دوبارہ وہی گناہ سرزد کر دیتا ہے ۔اب اس بندے کو کرنا چاہئے قسم جو کھائی ہے یا اللہ معاف کر دے گا؟

    جواب نمبر: 167362

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:406-411/L=5/1440

    صورتِ مسئولہ میں آپ کی زبان سے نکلنے والا جملہ میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں الخ سے قسم منعقد ہوگئی،خلاف کرنے کی صورت میں کفارہ لازم ہے، اورقسم کاکفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دونوں وقت پیٹ بھرکر کھانا کھلایا جائے یا دس مسکینوں کو کپڑا دیا جائے ، اگر ان میں سے کسی پر قدرت نہیں ہے تو لگاتار تین روزے رکھنا ضروری ہے ۔واضح رہے کہ خودکشی شرعاً معصیت اور گناہ کبیرہ ہے اور ناجائز وگناہ کے کام کو انجام دینے کی قسم کھانا شرعاً جائز نہیں ؛لہذا آپ اس طرح کی قسم کھانے کی وجہ سے توبہ واستغفار بھی کرلیں۔

    والنذر بالمعصیة کقولہ:للہ علیّ أن أقتل فلاناً یمین یلزمہ الکفارة (الفتاوی البزازیة :10/176، ط:اتحاد) ولمزید من التفصیل راجع الہندیة :(2/71ط:اتحاد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند