• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 161334

    عنوان: كئی مرتبہ قسم توڑنے پر كیا كفارہ ہے؟

    سوال: حضرت... ایک نوجوان لڑکا... ایک کبیرہ گناہ میں مبتلاہے اور ہر مرتبہ جب بھی گناہ کرتا ہے ...تو اللہ تعالیٰ سے قسم کھا کر توبہ کرتا ہے کہ اے اللہ میں تیری قسم کھا کر کہتا ہوں آیندہ کبھی بھی یہ گناہ نہیں کروں گا... مگر کچھ دنوں بعد وہ لڑکا پھر وہی گناہ کرتا ہے اور قسم توڑ بیٹھتا ہے ... اب سوال یہ کہ قسم توڑنے پر کفارہ لاظم آئے گا ؟ اس لڑکے نے کتنی مرتبہ قسم توڑی ہے یہ اس کو بھی یاد نہیں... اگر کفارہ ہے تو کس طرح ادا کریں ؟ کسی عالم صاحب نے بتایا کہ غریبوں کو دو وقت کا کھانا دینا پڑیگا یا تو پھر روزے رکھنے ہوں گئے .. میں آپ کو بتادوں کہ وہ لڑکا بہت غریب ہے ... مگر روزہ رکھ سکتا ہے ... پر گھر والوں سے ڈرتا ہے کہ کہیں اس کے گناہ کا پردہ فاش نہ ہوجائے ... ظاہر ہے کہ اگر یہ لڑکا روزہ رکھنا شروع کردے تو اسکو گھروالے پوچھیں گے ہی کہ تو اتنے روزے کیوں رکھ رہا ہے ؟ اس وقت یہ اپنے گھروالوں کو کیا جواب دے گا؟

    جواب نمبر: 161334

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1066-919/sd=9/1439

    صورت مسئولہ میں اندازہ لگالیا جائے کہ کتنی بار قسم ٹوٹی ہے ، ہر قسم کے بدلے کفارہ قسم کی نیت سے تین روزے لگاتار رکھنے ضروری ہیں،مثلا: اگر پانچ بار قسم ٹوٹی ہے ،توکل پندرہ روزے رکھنے ہوں گے ،پورے پندرہ ایک ساتھ رکھنے ضروری نہیں ہیں؛ بلکہ ایک قسم کے کفارے میں تین روزے ایک ساتھ رکھنا ضروری ہے ، پھر کچھ دن کے بعد دوسری قسم کے کفارے کے تین روزے مسلسل رکھ لیے جائیں، اگر قسم کھانے والا غریب ہے تو کفارہ میں تین روزے لگاتار رکھنے سے بھی کفارہ اداء ہوجائے گا، گھر والوں سے روزہ رکھنے کی وجہ بتانا ضروری نہیں ہے ، روزے تو نفلی بھی رکھے جاتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند