• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 157805

    عنوان: متعین مسجد میں زیورات دینے كی نذر مان كر دوسری مسجد میں دینا؟

    سوال: جناب میرے گاوں میں ایک مسجد کی بنیاد رکھی گئی ہے ، اس کے لئے میری دادی جان نے اپنے ہاتھوں کے زیورات کو بول رکھا ہے کہ جب مسجد میں کام چلے گا اسوقت ان کو میں اس میں خرچ کروں گی لیکن اس بنیاد کو کئی سال گزر گئے ہیں اور اس میں کام شروع نہیں ہو رہا ہے ، اب دادی جان ان زیورات کو دوسری مسجد میں دینا چاہتی ہیں، کیونکہ دوسری مسجد میں تعمیر کا کام چل رہا ہے ان زیورات کو دوسری مسجد میں دینا جائز ہے یا نہیں؟ مہربانی فرما کر جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 157805

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:372-335/M=4/1439

    صورت مسئولہ میں آپ کی دادی جان نے اگر گاوٴں کی متعینہ مسجد میں اپنے زیورات دینے کی صرف نیت کی تھی تب تودوسری مسجد میں دینے میں کوئی حرج ہی نہیں اور اگر نذر مان لی تھی تب بھی دوسری مسجد میں دینے کی اجازت ہے۔ والنذر من اعتکاف أو حج أو صلاة أو صیام أو غیرہا غیر المعلق ولو معینا لا یختص بزمان ومکان ودرہم وفقیر الخ (شامي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند