Q. مجھے کچھ نوجوانوں کی غلط صحبت کی وجہ سے بری عادت کی لت لگ گئی ہے، جن سے میں نجات حاصل کرنا چاہتا ہوں، لیکن نفس کے آگے مجبور ہو جاتا ہوں۔ گزشتہ دنوں میں نے نیت کی کہ دوبارہ اگر میں نے مشت زنی کی تو میں ایک مہینہ تک ہر نماز کے ساتھ ۲/رکعت نفل زیادہ پڑھوں گا، اس نیت کرنے سے مجھے بہت فائدہ بھی ہوا، مگر مہینہ کے اٹھائیسویں دن کو میں اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکا، اور دوبارہ سے وہ عمل کردیا جس سے میں بچنا چاہتا تھا۔ برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں۔ آیا مجھے اپنی اس نیت کو توڑنے کا کفارہ ادا کرنا پڑے گا یا صرف استغفار کر کے دوبارہ نیت کرلوں؟ مجھے اس بات سے بھی آگاہ کریں کہ میرا یہ عمل درست ہے یا نہیں؟