عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 155166
جواب نمبر: 155166
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:20-14/sn=2/1439
جب اس شخص نے ہرسال دس روزے رکھنے کی نذر مانی ہے تو اس پر ہر سال دس روزہ کارکھنا واجب ہے، اگر کسی سال مرض کی وجہ سے رکھنے پر قدرت نہ ہو تو بعد میں قضا کرلے، اگر مرض برابر رہے، بایں طور پر کہ نہ ہرسال روزہ رکھ سکے اور نہ یہ امید ہو کہ آئندہ قضا کرسکے گا تو اس پر واجب ہے کہ ہرسال کے اخیر میں دس روزہ کا فدیہ ادا کرے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے: وإذا نذر أن یصوم کل خمیس یأتي علیہ فأفطر خمیسًا واحدًا فعلیہ قضاوٴہ کذا في المحید ولو أخر القضاء حتی صار شیخًا فانیًا أو کان النذر بصیام الأبد فعجز لذلک أو باشتغالہ بالمعیشة لکون صناعتہ شاقة فلہ أن یفطر ویطعم لکل یوم مسکینًا إلخ (۱/۳۰۲، ط: زکریا) نیز دیکھیں: فتاوی دارالعلوم ۱۲ (۷۷، ط: کراچی، سوال: ۲۳، کتاب النذور)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند