• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 150850

    عنوان: قسم میں ان شاء اللہ کہنا

    سوال: میں نے ایک بار قسم کھائی کہ ان شاء اللہ آئندہ میں مشت زنی نہیں کروں گا، کچھ دن بعد مجھ سے مشت زنی کا گناہ ہو گیا۔ پھر میں نے قسم کھائی کہ ان شاء اللہ میں آئندہ مشت زنی نہیں کروں گا۔ اس طرح کئی بار ہوا اور ہر دفعہ قسم کے ساتھ میں نے ان شاء اللہ کے الفاظ کہے تھے۔ کیا یہ قسم صحیح ہے؟ اور مجھ پر کفارہ لازم ہے؟ مجھے صحیح تعداد معلوم نہیں، تو کتنا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 150850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 942-851/sn=8/1438

    صورت مسئولہ میں کفارہ تو واجب نہیں؛ کیوں کہ ان شاء اللہ متصلاً کہنے کی وجہ سے یمین باطل ہوگئی؛ لیکن بار بار اللہ سے وعدہ کرنا پھر آپ کا اس کے خلاف کرنا بہت بری بات ہے، آئندہ ہمت سے کام لیں، ایسا ہرگز نہ کریں، شہوت کو ابھارنے والی چیزوں سے مکمل احتراز کریں، وصل بحلفہ إن شاء اللہ بطل یمینہ وکذا یبطل بہ أي بالاستثناء المتصل کل ما تعلق بالقول عبادة أو معاملة․ (درمختار مع الشامي: ۵/۵۲۷، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند