عنوان: اگر متعینہ لڑکے سے شادی ہونے پر ایک مہینہ روزہ رکھنے کا خود سے وعدہ کیا تو کیا پورا کرنا ضروری ہے؟
سوال: حضرت! میں نے کچھ سال پہلے وعدہ کیا تھا اپنے دل میں خود سے کہ اگر مجھے اس لڑکے سے شادی ہو جائے گی تو میں ایک مہینہ کے روزے رکھوں گی، اب میری اس سے شادی ہوگئی ہے تو کیا اب مجھے یہ روزے رکھنے ضروری ہیں؟ یا ایسے وعدہ نہیں ہوتا؟
تفصیل سے بتائیں۔ شکریہ
جواب نمبر: 15000301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 852-748/H=7/1438
واجب تو اگرچہ نہیں ہیں مگر اچھا یہ ہے کہ ایک ماہ کے روزے بطور شکرانہ رکھ لیں خواہ تھوڑے تھوڑے کرکے ہی رکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند