• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 6037

    عنوان:

    مجھے ایک لڑکی پسند ہے جس کا ذکر میں نے اپنے والدین سے کیا، انھوں نے دیکھا مگر وہ اس لڑکی سے نکاح کے لیے راضی نہیں ہیں۔ کیوں کہ وہ ذرا موٹی ہے۔ مگر میں اسے دین کی نسبت سے پسند کرتا ہوں، اور وہ میرے کہنے پر عالمہ بننے پر راضی ہے۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ میرے گھر کا ماحول دین دار ہو اس لیے اس لڑکی سے نکاح کرنا چاہتاہوں۔ مگر میرے والدین کہتے ہیں تجھے کرنا ہے تو کردیں گے مگر ہمیں لڑکی پسند نہیں ہے۔ میں نے بہت سمجھایا ں باپ کوکہ وہ ورزش وغیرہ کرکے دبلی ہوجائے گی ۔ اب میرے لیے اسلام کا کیا حکم ہے؟ مجھے اس کا جواب جلد از جلد دیجئے ۔ میں بہت مصیبت میں ہوں۔

    سوال:

    مجھے ایک لڑکی پسند ہے جس کا ذکر میں نے اپنے والدین سے کیا، انھوں نے دیکھا مگر وہ اس لڑکی سے نکاح کے لیے راضی نہیں ہیں۔ کیوں کہ وہ ذرا موٹی ہے۔ مگر میں اسے دین کی نسبت سے پسند کرتا ہوں، اور وہ میرے کہنے پر عالمہ بننے پر راضی ہے۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ میرے گھر کا ماحول دین دار ہو اس لیے اس لڑکی سے نکاح کرنا چاہتاہوں۔ مگر میرے والدین کہتے ہیں تجھے کرنا ہے تو کردیں گے مگر ہمیں لڑکی پسند نہیں ہے۔ میں نے بہت سمجھایا ں باپ کوکہ وہ ورزش وغیرہ کرکے دبلی ہوجائے گی ۔ اب میرے لیے اسلام کا کیا حکم ہے؟ مجھے اس کا جواب جلد از جلد دیجئے ۔ میں بہت مصیبت میں ہوں۔

    جواب نمبر: 6037

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1667=1282/ ھ

     

    والدین کے توسط سے اس لڑکی کے ساتھ نکاح کرلیں، بشرطیکہ کوئی مانع شرعی نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند