• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 5575

    عنوان:

    میں ایک لڑکے کو چار سال سے جانتی ہوں۔ ہم دونوں شادی کرنا چاہتے ہیں مگر اس کے والدین نہیں مان رہے ہیں۔ کیا کرنا چاہیے؟ کچھ وظیفہ بتادیں جس سے میرا مسئلہ حل ہو جائے۔

    سوال:

    میں ایک لڑکے کو چار سال سے جانتی ہوں۔ ہم دونوں شادی کرنا چاہتے ہیں مگر اس کے والدین نہیں مان رہے ہیں۔ کیا کرنا چاہیے؟ کچھ وظیفہ بتادیں جس سے میرا مسئلہ حل ہو جائے۔

    جواب نمبر: 5575

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 168/ م= 168/ م

     

    اگرچہ بالغ اولاد پر والدین کو ولایت اجبار حاصل نہیں یعنی لڑکا، لڑکی جب سنِ بلوغ کو پہنچ جائیں تو والدن ان کو ان کی رضامندی کے بغیر اپنی پسند کی شادی پر مجبور نہیں کرسکتے، لیکن معاشرے میں یہ بات معیوب سمجھی جاتی ہے کہ والدین کی اجازت و رضامندی کے بغیر، لڑکا، لڑکی از خود رشتہٴ نکاح طے کرلیں۔ اور اکثر یہ بات دیکھنے میں آتی ہے کہ لڑکا، لڑکی جو ازخود رشتہ طے کرلیتے ہیں، اس میں وہ دوام یا استحکام نہیں ہوتا جو والدین کے انتخاب کردہ رشتہ میں ہوتا ہے، اس لیے کہ وہ اپنی ناتجربہ کاری کی بنا پر محض جوشِ جوانی و محبت میں غلط رشتے کا انتخاب کربیٹھتے ہیں۔ اس لیے والدین کی رضامندی کا خوب خیال رکھنا چاہیے، صورت مسئولہ میں آپ دونوں (لڑکا، لڑکی) دین واخلاق او رتعلیم وغیرہ کے اعتبار سے اگر باہم کفوٴ ہیں تو لڑکے کے والدین کو بھی یہ رشتہ منظور کرلینا چاہیے۔ آپ لوگ (لڑکی والے) سمجھاکر راضی کرنے کی کوشش کریں، دعا بھی کریں، اگر وہ کسی طرح تیار نہ ہوں تو کوئی دوسرا مناسب رشتہ تلاش کرلینا چاہیے۔

    نوٹ: یا لطیف یا وددُ کی تین تسبیح اول و آخر درود شریف کے ساتھ پڑھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند