معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 21356
متعہ کے خلاف علمائے دیوبند کا کیا فتوی ہے؟
متعہ کے خلاف علمائے دیوبند کا کیا فتوی ہے؟
جواب نمبر: 2135601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 537=537-4/1431
نکاح متعہ حرام اور باطل ہے: وبطل نکاح متعة وموقت (درمختار) یہ صرف علمائے دیوبند کا فتویٰ نہیں بلکہ جمہور صحابہ، تابعین اور ائمہ اربعہ کا متفق علیہ فتویٰ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا شوہر او ربیوی جماع کے وقت پیار محبت کی باتیں کرسکتے ہیں یا نہیں؟ نیز دخول کے وقت بولنا، پیار اور محبت کی باتیں کرنا جائز ہے یا نہیں؟ دعا میں یاد رکھیں۔
8300 مناظرمیرے گھر میں نوکر نہیں ہیں کیا اس حساب سے
میں شوہر کے جیب سے پیسے نکال سکتی ہوں، اگر نوکر کام کرتا ہے تو اس کو حساب سے
پیسے دیتے ہیں، میرے شوہر ما شاء اللہ بہت کما رہے ہیں، وہ اپنے بھائی بہنوں کے
لیے خوب بھیجتے ہیں وہ لوگ بڑے بے دردی سے اڑاتے ہیں میرے شوہر کے سمجھ میں یہ بات
نہیں یتی ہے، مہربانی کرکے جلد جواب دیں۔
خالہ زاد بہن کی بیٹی سے شادی کرنا
3906 مناظرخلع شدہ لڑکی سے خلع کے سات دن بعد نکاح کرنا درست ہے یا نہیں؟
1784 مناظرقرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا دوسرا نکاح کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینی پڑتی ہے؟
3360 مناظرشادی کے سلسلے میں میں نے استخارہ کیا تھا جس کانتیجہ مثبت نکلا تھا۔ لڑکی کے گھر والے سے بات چیت کی گئی اور ان کو یہ بتادیا گیا تھا کہ استخارہ کی بنیاد پر یہ پیغام نکاح لاگیا ہے۔ بہرحال ہو گیاہے مگر اب تک انہوں نے جواب نہیں دیا ہے کہ شادی کب ہوگی؟یا پھر انہوں نے پیغام قبول کیا ہے یا نہیں؟ ہم لوگوں نے بات کرنے کی کوشش کی ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا ہم اس پیغام کو چھوڑ کر دوسری لڑکی تلاش کر سکتے ہیں؟ ہم لوگ استخارہ کے خلاف کوئی کام کرنانہیں چاہتے ہیں، لیکن کیا ایسے حالات میں استخارہ کے خلاف قدم اٹھانا درست ہے؟
2914 مناظرایک لڑکے کا ایک لڑکی کی رضا مندی سے منگنی ہوئی تھی دونوں بوقت نکاح بالغ تھے، لڑکی کی جانب سے اس کا والد وکیل تھا (ایجاب وقبول کے لیے) اور لڑکے کی جانب سے بھی اس کا والد وکیل مقرر ہوا تھا (ایجاب وقبول کے لیے)۔ نکاح مولوی صاحب سے بڑھایا تھا اس میں سات تولے حق مہر بھی مقرر ہوا تھا، گواہان کی موجودگی میں منگنی کے ڈیڑھ سال بعد لڑکی نے شادی سے انکار کردیا۔ اب معلومات یہ کرنی ہے کہ یہ منگنی کا نکاح صحیح ہے کہ نہیں یا یہ صرف وعدہ ہوتا ہے (ایجاب وقبول ہوا ہے) اب لڑکے نے لڑکی کو نہ طلاق دیا ہے اور نہ خلع ہوا ہے، دونوں کے مابین۔ اب یہ لڑکی کسی دوسرے شخص سے نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟ دوسری یہ معلومات کرنی ہے کہ منگنی کے وقت جو نکاح پڑھایا جاتا ہے جس میں ایجاب وقبول بھی ہوئے ہوں گواہان کی موجودگی میں، اس کے بعد شادی کے وقت دوسرا نکاح پڑھانے کی ضرورت ہے یا نہیں؟
2999 مناظر