معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 177693
جواب نمبر: 177693
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:791-565/SN=8/1441
(1) جی ہاں ہوسکتا ہے ۔
(2) شرعا اس سلسلے میں عمر کی کچھ تحدید نہیں ہے ؛ البتہ فقہا نے یہ ذکر کیا ہے کہ نکاح کے وقت بہتر ہے کہ لڑکی کی عمر لڑکے سے کم ہو۔ ویندب إعلانہ ....وکونہا دونہا سنا. (رد المحتار علی الد المختار4/66،کتاب النکاح زکریا، دیوبند)
(3) شرعا تو ضروری نہیں ہے ؛ لیکن احتیاطا رعایت کرنی چاہیے ؛ کیونکہ نہ کرنے کی صورت میں آدمی قانون کی زد میں آسکتا ہے ، بے عزتی بھی ہوسکتی ہے اور ہمارے نبی محمدﷺنے مسلمانوں کو ہر اس عمل سے منع کیا ہے جو اس کے لیے ذلت ورسوائی کا ذریعہ بن سکے ۔ عن حذیفة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:لا ینبغی للمؤمن أن یذل نفسہ ، قالوا: وکیف یذل نفسہ؟ قال: یتعرض من البلاء لما لا یطیق.(سنن الترمذی ، رقم:2254)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند