• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 177693

    عنوان: (1) كیا اپنے داماد کی بہن سے نکاح ہوسكتا ہے؟ (2) نکاح کے وقت عمر کتنی ہونی چاہیے؟ (3) كیا نكاح كے لیے سركاری عمر كی رعایت ہونی چاہیے؟

    سوال: (۱) اپنے داماد کی بہن سے نکاح ہوسکتاہے؟ (۲)نکاح کے وقت لڑکے لڑکی کی عمر کتنی ہونی چاہئے ؟ (۳) شریعت میں حکومت کے قوانین کی رعایت ضروری ہے؟ جیسے لڑکی کی عمر ۱۸ سال اور لڑکے کی عمر ۲۱ سال کا ہونا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 177693

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:791-565/SN=8/1441

    (1) جی ہاں ہوسکتا ہے ۔

    (2) شرعا اس سلسلے میں عمر کی کچھ تحدید نہیں ہے ؛ البتہ فقہا نے یہ ذکر کیا ہے کہ نکاح کے وقت بہتر ہے کہ لڑکی کی عمر لڑکے سے کم ہو۔ ویندب إعلانہ ....وکونہا دونہا سنا. (رد المحتار علی الد المختار4/66،کتاب النکاح زکریا، دیوبند)

    (3) شرعا تو ضروری نہیں ہے ؛ لیکن احتیاطا رعایت کرنی چاہیے ؛ کیونکہ نہ کرنے کی صورت میں آدمی قانون کی زد میں آسکتا ہے ، بے عزتی بھی ہوسکتی ہے اور ہمارے نبی محمدﷺنے مسلمانوں کو ہر اس عمل سے منع کیا ہے جو اس کے لیے ذلت ورسوائی کا ذریعہ بن سکے ۔ عن حذیفة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:لا ینبغی للمؤمن أن یذل نفسہ ، قالوا: وکیف یذل نفسہ؟ قال: یتعرض من البلاء لما لا یطیق.(سنن الترمذی ، رقم:2254)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند