• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 177138

    عنوان: خلوت صحیحہ كن صورتوں میں ہوتی ہے ؟

    سوال: خلوت صحیحہ کیا ہے اور کن صورت ہوتی ہے اور کن صورت میں نہیں؟

    جواب نمبر: 177138

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:2615-471/sd=7/1441

    خلوتِ صحیحہ سے مراد یہ ہے کہ شوہر اور بیوی تنہائی میں ایسی جگہ جمع ہوجائیں جہاں ازدواجی تعلقات قائم کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو، نہ حسی اور طبعی رکاوٹ ہو، جیسے دونوں میں سے کسی کو ایسی بیماری لاحق ہو جو ہم بستری کے لیے مانع ہو اورنہ شرعی رکاوٹ ہو، جیسے حالت احرام میں ہونا، اگر ایسی تنہائی میسر ہوگئی، تو خلوت صحیحہ کا تحقق ہوجائے گاخواہ دونوں نے ازدواجی تعلق قائم نہ کیا ہو، باقی تفصیلات کتب فقہ میں مذکور ہیں۔

    قال الحصکفی: (والخلوة) مبتدأ خبرہ قولہ الآتی کالوطء (بلا مانع حسی) کمرض لأحدہما یمنع الوطء (وطبعی)۔ ۔ ۔ الخ( الدر المختار مع رد المحتار: ۲۴۹/۴، زکریا، دیوبند)"۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند