• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 175896

    عنوان: دیوبندی اور بریلوی كے باہم نكاح كے سلسلے میں

    سوال: کیا بریلوی مسلک کالڑکا جو مولانا احمد خان صاحب کے عقائد اور ان کے جو بھی الزامات علمائے دیوبند پر لگائے گئے ان کو خوب مانتا ہو تو کیا اس کا نکاح حنفی دیوبندی جو اپنے عقائد کی پکی ہے، اسے کرنا جائز ہے اور کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 175896

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 490-416/D=06/1441

    شوہر بیوی کے درمیان موافقت اور نکاح کی پائیداری کے لئے، دونوں کے مزاجوں اور خیالات میں ہم آہنگی ضروری ہے، بریلویوں کے یہاں بہت سی رسوم و بدعات رائج ہوتی ہیں، اور کبھی ان کے بعض عقائد اہل سنت و الجماعت کے خلاف ہوتے ہیں، جس کا اثر ازدواجی زندگی پر پڑے گا، اور خود لڑکی کے متاثر ہونے اور بعد میں بچوں کی تربیت پر برا اثر پڑنے کا قوی اندیشہ ہے؛ لہٰذا بریلوی لوگوں کے یہاں نکاح نہیں کرنا چاہئے، ایسا کرنا خلاف احتیاط ہے، اور بعض اوقات ان کے کچھ عقائد کفر کی حد تک بھی پہنچ جاتے ہیں، اس صورت میں تو نکاح کرنا جائز ہی نہیں، بلکہ اگر کر لیا تو درست بھی نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند