• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 175732

    عنوان: كیا کسی عورت کے محض دودھ پلانے کے دعوے سے حرمت ثابت ہوجائے گی؟

    سوال: (۱) اگر کوئی ماموں زاد /خالہ زاد بھائی کی شادی ہوئی ہو، لیکن دودھ کا رشتہ ہو (دونوں نے بچپن میں کبھی ایک عورت کا دودھ پیا ہو) ، ان دونوں کے بچوں کا شریعت میں کیا حکم ہے؟ (۲) ان دونوں کے بچوں سے کسی اور لوگوں کا نکاح کرانا شرعی اعتبار سے صحیح ہے یا حرام ؟(جب کہ دوسروں کو والدین کی غلطی کا پہلے سے پتا ہو)؟ (۳) ان کے بچوں کے بچے (پوتا /پوتی)سے نکاح کرنا شرعی اعتبار سے صحیح ہے یا حرام؟( جب کہ دوسروں کو والدین کی غلطی کا پہلے سے پتا ہو) ؟ (۴) ان کے بچوں کے بچے کے نکاح کی تقریب میں شامل ہونے سے پہلے دوسرے لوگوں کا نکاح بھی ٹوٹ جاتاہے ؟ براہ کرم، تفصیل سے بتائیں ۔

    جواب نمبر: 175732

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:358-356/sd=6/1441

    (۱تا ۴)کسی عورت کے محض دودھ پلانے کے دعوے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی ہے، صورت مسئولہ میں یہ کیسے معلوم ہوا کہ دونوں نے پچپن میں کسی ایک عورت کا دودھ پیا تھا؟ کیا اس پر شرعی ثبوت موجود ہے؟ اگر شرعی ثبوت موجود ہے، تب بھی دونوں کی اولاد ثابت النسب مانی جائے گی اور ان کا اور ان کے بچوں کا نکاح جائز اور درست ہوگا اور نکاح کی تقریب میں بھی شرکت کرنے میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے بشرطیکہ نکاح اور شادی کی تقریب خلاف شرع امور پر مشتمل نہ ہو ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند