• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 173823

    عنوان: سوتیلی بھانجی سے نکاح كا كیا حكم ہے؟

    سوال: میرے ابو کے والد صاحب نے دو شادی کی ہیں ، میرے والد صاحب کی جو سگی بہن ہیں ان کے یہاں ایک لڑکی ہوئی ہے، وہیں دوسری اور جو میرے والد صاحب کی دوسری امی ہیں ان سے جو بیٹا ہے وہ میرے والد صاحب کی سگی بہن کی بیٹی سے شادی کرسکتاہے؟ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

    جواب نمبر: 173823

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 178-143/H=02/1441

    والد صاحب کی سوتیلی والدہ کاجو بیٹا ہے وہ بیٹا اگر آپ کے دادا ہی کا بیٹا ہے تو والد صاحب کی سگی بہن اُس بیٹے کی علاتی (باپ شریک) بہن ہوئی اور اُس کی بیٹی دادا کے بیٹے کی بھانجی ہوئی۔ جس طرح سگی بہن کی بیٹی سے نکاح حرام ہے اِسی طرح علاتی بہن کی بیٹی سے بھی حرام ہے۔ ہٰکذا فی الفتاوی الہندیة وغیرہا ۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ کے دادا کے مذکور فی السوال بیٹے کا نکاح آپ کے والد صاحب کی سگی بہن کی بیٹی سے نہیں ہوسکتا؛ البتہ اگر وہ بیٹا دادا کا بیٹا نہ ہو مثلاً دادی (والد کی سوتیلی ماں) کا نکاح آپ کے دادا سے پہلے کسی دوسرے شخص سے ہوا ہو اور اُسی سے اُس بیٹے کی ولادت ہوئی ہو تو ایسی صورت میں دادی کے اُس بیٹے کا نکاح آپ کے والد کی سگی بہن کی بیٹی سے ہو سکتا ہے کیونکہ اِس صورت میں آپ کے والد کی سگی بہن دادی کے اُس بیٹے کی نہ حقیقی بہن ہوگی نہ علاتی (باپ شریک) بہن ہوگی اور نہ اخیافی (ماں شریک) بہن ہوگی اور اُس (والد صاحب کی سگی بہن) کی بیٹی دادی کے بیٹے کی بھانجی بھی اِس صورت میں نہ ہوگی پس دونوں کا نکاح بھی درست و حلال ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند