• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 173674

    عنوان: بہن یا سالی کے ساتھ حرمت مصاہرت کے عمل سے نکاح کا حکم

    سوال: شادی شدہ بھائی شادی شدہ بہن کو شہوت کی نیت سے چھو لے تو کیا بھائی پر بیوی حرام ہوجائے گی؟ کیا اس گناہ کا کفارہ ہے؟

    جواب نمبر: 173674

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:85-73/N=2/1441

    اگر کوئی شادی شدہ بھائی، اپنی شادی شدہ بہن یا اپنی بیوی کی بہن (سالی) کو شہوت کے ساتھ جان بوجھ کر ہاتھ لگائے یا اس کا بوسہ وغیرہ لے تو یہ اسلام میں سخت حرام وناجائز ہے؛ لیکن اس کی وجہ سے اُس کی بیوی، اُس پر حرام نہیں ہوگی۔

    مستفاد: وفی الخلاصة:وطیٴ أخت امرأتہ لا تحرم علیہ امرأتہ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ۴:۱۰۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    (۲): اس کا کوئی خاص کفارہ نہیں ہے، صرف سچے دل سے توبہ واستغفار کافی ہے، اگر سچی پکی توبہ کرے گا تو اللہ تعالی ضرور قبول فرمائے گا۔

    قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ رواہ ابن ماجہ والبیہقی في شعب الإیمان (مشکاة المصابیح،کتاب الدعوات، باب الاستغفار والتوبة، الفصل الثالث،ص: ۲۰۶، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، والحدیث حسنہ الحافظ ابن حجر العسقلانيلشواہدہ کما نقلہ عنہ السخاوی في المقاصد الحسنة لہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند