• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 172612

    عنوان: كرایے پر كمرہ لے كر كوئی اس میں ناجائز كام كرے تو اس كا گناہ كسے ہوگا نیز اس كی آمدنی كا كیا حكم ہے؟

    سوال: میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ میرا ایک دوست ہے اس کا دہرادون روڈ بہاری گڑھ میں ہوٹل ہے، اس میں کمرے کرائے پر بھی دیئے جاتے ہیں ، اس لیے میرا دوست مجھے بول رہاہے کہ ہوٹل کے برابر میں جگہ خالی ہے اس کو خرید کر آپ یہاں روم بنالو اور مجھے کرائے پر دیدو ، میں آپ کو 20,000پر مہینہ دیا کروں گا، دہلی، ہریانہ، پنجاب کے لوگ دہرادون مسوری جاتے ہوئے اکثر یہاں رک جاتے ہیں، ہوٹل میں زیادہ تر جوان لڑکے لڑکیاں آتی ہیں جو بند کمرے میں غلط کام بھی کرواتی ہوں گی، اگر میں دوست کو اپنا کمرہ کرائے پر دیدیتا ہوں تو کیا میری وہ حلال کمائی ہوگی یا حرام؟ میں اپنے دوست کو کمرے کرائے پر دے رہاہوں ، وہ آگے ان کا کیا کرتاہے اس صورت میں بھی جواب دیں۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

    جواب نمبر: 172612

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1244-1082/D=1/1441

    آپ کا کمرے بنواکر دوست کو کرایہ پر دینا جائز ہے پھر دوست جن لوگوں کو کرایہ پر دیتا ہے وہ اگر غلط کام بھی وہاں کریں تو اس سے آپ کی آمدنی میں کوئی کراہت نہیں ہوگی غلط کام کے ذمہ دار اس کے کرنے والے ہوں گے ہاں دوست کو اگر کسی کے بارے میں ظن غالب ہو کہ یہ غلط کام کریں گے تو انہیں کرایہ پر دینے سے احتراز کرے تو بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند