• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 172335

    عنوان: سید زادی کاغیرسید سے نکاح جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: میں ایک سوال پوچھنا چاہتی ہوں، جو بذاتِ خود میرے لیے ایک پریشانی ہے، سوال یہ ہے کہ کیاایک سید زادی کاغیرسید سے نکاح جائز ہے یا نہیں؟ جب کہ وہ لڑکی 27 سال کی ہو چکی ہے جب وہ 21 سال کی تھی تب سے رشتے آ رہے ہیں لیکن کہیں سبب نہ بن سکا.. ہر بار آکر لڑکے والے جوکہ خود بھی سید ہیں کبھی لڑکی پہ اعتراض کرتے ہیں تو کبھی اس کی عمر پہ اور کبھی اس کے گھر پہ..کبھی جہیز مانگتے ہیں لیکن اس سب کے ساتھ ہی ایک غیر سید کا رشتہ بھی آیا ہے نہ انہیں لڑکی کی عمر پہ اعتراض ہے نہ گھر نہ کسی اور بات پہ.وہ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں بیٹی چاہیے گھر بہت خالی ہوگیا ہے.. بہت عزت کرنے والے لوگ ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ لڑکی کے والد نہیں مان رہے کہ غیر سید میں نہیں کرنی وہ کہتے ہیں جہاں نصیب ہوا ہو جائے گی شادی..جبکہ لڑکی کی عمر گزرتی جا رہی ہے اب تو اس کے رشتے نہیں آتے اس کی چھوٹی بہنوں کے آتے ہیں؟ کیا اسلام میں جائز ہے کہ ایسی صورتحال میں غیر سید میں لڑکی دیدینی چاہئے؟

    جواب نمبر: 172335

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1404-1214/L=12/1440

    سید لڑکی سے نکاح کے لیے سید لڑکے کا ہونا ہی ضروری نہیں، اگر لڑکی کے اولیاء غیرسید سے نکاح کردیں تو بھی نکاح درست ہوجائے گا اور مذکورہ بالا صورت میں جبکہ سید لڑکے والے قسم قسم کے بہانے سے نکاح رد کردے رہے ہیں تو جو رشتہ غیرسید لڑکے کی طرف سے آیا ہوا ہے وہیں نکاح کردینے میں مضائقہ نہیں ،خاص کر جبکہ لڑکی کی عمر بھی ڈھلتی جارہی ہو،ایسی صورت میں لڑکی کے والد کو سید لڑکے سے ہی نکاح کرنے پر اصرار نہ کرنا چاہیے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند