• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 170107

    عنوان: كیا کفاء ت میں نسب كا اعتبار بھی ضروری ہے؟

    سوال: امور کفایت میں علماء اکرام نے کچھ شرطوں کو شمار کیا ہے جیسے کہ آزادی،مالداری، پیشہ، دیانت و تقوٰی، نسب وغیرہ وغیرہ۔ کیا کسی شخص کے کفو ہونے کے لیے کفایت کی ساری شرطوں کا پایا جانا ضروری ہے ؟مثال کے طور پر اگر لڑکا لڑکی سے نسب میں کمتر ہو لیکن کفایت کی دوسری شرط میں اس کے برابر یا ہم پلہ ہو،تو کیا ایسا شخص لڑکی کا کفو بن سکتاہے ؟

    جواب نمبر: 170107

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:741-657/sd=11/1440

     کفاء ت میں نسب کے اعتبار سے بھی کفو ضروری ہے، یعنی لڑکے کا حسب ونسب میں لڑکی کے گھروالوں کے مساوی یا ان سے بڑھا ہوا ہونا ضروری ہے، لہذا اگر نسب کے اعتبار سے لڑکا لڑکی سے کمتر ہے، خواہ دوسرے امور میں وہ مساوی ہو، تب بھی لڑکی کے اولیاء کی رضامندی کے بغیر نکاح صحیح نہیں ہوگا اور اگر لڑکی نے از خود نکاح کرلیا، تو اس کے اولیاء کو شرعی پنچائت کے ذریعے فسخ نکاح کا اختیار حاصل ہوگا۔ واضح رہے کہ کفو میں نسب کا اعتبار عربوں میں ہوتا ہے، عجمیوں کے نسب کا اعتبار نہیں ہوتا اور عجمیوں میں جو نسب معروف ہیں، ان میں اصل پیشہ ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند